Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معذوری

MORE BYساحر لدھیانوی

    خلوت و جلوت میں تم مجھ سے ملی ہو بارہا

    تم نے کیا دیکھا نہیں میں مسکرا سکتا نہیں

    میں کہ مایوسی مری فطرت میں داخل ہو چکی

    جبر بھی خود پر کروں تو گنگنا سکتا نہیں

    مجھ میں کیا دیکھا کہ تم الفت کا دم بھرنے لگیں

    میں تو خود اپنے بھی کوئی کام آ سکتا نہیں

    روح افزا ہیں جنون عشق کے نغمے مگر

    اب میں ان گائے ہوئے گیتوں کو گا سکتا نہیں

    میں نے دیکھا ہے شکست ساز الفت کا سماں

    اب کسی تحریک پر بربط اٹھا سکتا نہیں

    دل تمہاری شدت احساس سے واقف تو ہے

    اپنے احساسات سے دامن چھڑا سکتا نہیں

    تم مری ہو کر بھی بیگانہ ہی پاؤگی مجھے

    میں تمہارا ہو کے بھی تم میں سما سکتا نہیں

    گائے ہیں میں نے خلوص دل سے بھی الفت کے گیت

    اب ریاکاری سے بھی چاہوں تو گا سکتا نہیں

    کس طرح تم کو بنا لوں میں شریک زندگی

    میں تو اپنی زندگی کا بار اٹھا سکتا نہیں

    یاس کی تاریکیوں میں ڈوب جانے دو مجھے

    اب میں شمع آرزو کی لو بڑھا سکتا نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir (Pg. 29)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے