Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مبادا

سلمان ثروت

مبادا

سلمان ثروت

MORE BYسلمان ثروت

    بڑی حیران کن ہے

    حقیقت خواب ہے یا خواب سے آگے کی منزل

    یہ دنیا خواب کی دنیا پہ سبقت لے گئی ہے

    فسانوں سے فزوں تر زندگی ہے

    گماں کی سرحدیں ہوں یا تخیل کی اڑانیں

    خرد کی جست سے پیچھے کہیں پیچھے دکھائی دے رہی ہیں

    خرد کی دسترس میں کیا نہیں ہے

    نہیں ہے غیر ممکن

    کبھی امکان سے جو ماورا تھا

    فقط اک داستاں ہے

    گئے وقتوں میں جو رائج اساطیری خدا تھا

    در ایجاد کی چوکھٹ پہ حیرت سرنگوں ہے

    یہ سب ادراک کا دست جنوں ہے

    پس ادراک جلوہ آفریں ہے عقل کی جادو نگاہی

    شعور‌ عصر حاضر میں سمٹتی ہے خدائی

    سماعت کا یہ عالم ہے جو گم گشتہ صدائیں تھی سنائی دے رہی ہیں

    بصارت اس بلا کی ہے کہ ذرے میں بھی دنیائیں دکھائی دے رہی ہیں

    جہان آگہی کے راستوں پر چلتے چلتے

    ستاروں کو سر امکاں تلک اب لا چکے ہیں

    نئی دنیاؤں کے ہم بھید کیا کیا پا چکے ہیں

    خرد یہ چاہتی ہے موت کو بھی زیر کر دے

    وجود ہست پھیلا دے قیام زندگی تا دیر کر دے

    خرد کی یہ فسوں کاری یہ اتنی تیز رفتاری کہاں جا کر تھمے گی

    کہاں پر ختم ہوگی

    کہانی جستجو کی

    جہاں انسان کی اگلا پڑاؤ ہے وہ منزل

    وہ منزل اجنبی رستوں کا حاصل

    کسی انجان دنیا سے مماثل

    مجھے یہ خوف کھائے جا رہا ہے

    کہ اپنی ذات اپنے آپ سے ہم

    کہیں نکلیں تو اتنی دور جا پہنچیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے