Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مچھر سے جنگ

مقبول احمد دہلوی

مچھر سے جنگ

مقبول احمد دہلوی

MORE BYمقبول احمد دہلوی

    سناؤں میں اپنی شجاعت کا قصہ

    دلیری کا قصہ حماقت کا قصہ

    مسہری پہ لیٹا جو سونے کی خاطر

    ہوا ایک مچھر مرے پاس حاضر

    مجھے فلمی گانے سنانے لگا وہ

    مری نیند گا کر اڑانے لگا وہ

    کہا میں نے مچھر میاں رہنے دو بس

    کہیں اور گاؤ مجھے سونے دو بس

    یہ سن کر وہ اتنا ہوا گرم مجھ پر

    کہ فوراً ہی چہرے پہ آیا جھپٹ کر

    مرے گال پہ اس نے زوروں سے کاٹا

    کہ تکلیف سے میں بہت تلملایا

    دو ہتھڑ جو مچھر کے غصہ سے مارا

    پکڑ کر مرے پیر وہ پھر پکارا

    نہیں مارنا اتنا آسان مجھ کو

    ترا خون پی کر ہی چھوڑوں گا تجھ کو

    یہ کہہ کر مرے پاؤں پر کاٹ کھایا

    میں اک بار پھر درد سے تلملایا

    کئی ہاتھ مارے مگر وارے مچھر

    لگا ہنسنے کمرے کا چکر لگا کر

    غرور اس کا مجھ سے نہ دیکھا گیا جب

    مرا غصہ حد سے سوا ہو گیا جب

    تو میں نے بھی چپکے سے ہاکی اٹھا کر

    نظر اپنی مچھر کی جانب اٹھا کر

    گھما کر ذرا میں نے ہاکی جو ماری

    ہوئی جان مچھر کی اللہ کو پیاری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے