مداری ناچتا ہے
کہ اس کی ڈگڈگی کی لے مدھر ہے
وہ ہیملن شہر کا جادوگر نہیں
مگر معلوم ہے اس کو
کہ اس کے شہر میں
کہیں چوہے نہیں بندر بھرے ہیں
پرانی بانسری کی دھن
انہیں اچھی نہیں لگتی
سو اس کی ڈگڈگی پر
نکل آتے ہیں جھنڈوں میں
شرارت ان کی فطرت ہے
مداری جانتا ہے
شاہانہ فقیری کا لبادہ
اسے ہے خوب بھاتا
عجب انداز میں اپنی
وہ ڈگڈگی کی لے بڑھاتا ہے
بندر ناچتے ہیں جھومتے ہیں جانتے ہیں
وہ انسانوں کی بستی کو
بھلے ویران ہی کر دیں
مداری جب تلک ہے ساتھ ان کے
ندی میں ڈوب مرنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.