Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مداری لوٹ آیا

عاقل زیاد

مداری لوٹ آیا

عاقل زیاد

MORE BYعاقل زیاد

    مداری ناچتا ہے

    کہ اس کی ڈگڈگی کی لے مدھر ہے

    وہ ہیملن شہر کا جادوگر نہیں

    مگر معلوم ہے اس کو

    کہ اس کے شہر میں

    کہیں چوہے نہیں بندر بھرے ہیں

    پرانی بانسری کی دھن

    انہیں اچھی نہیں لگتی

    سو اس کی ڈگڈگی پر

    نکل آتے ہیں جھنڈوں میں

    شرارت ان کی فطرت ہے

    مداری جانتا ہے

    شاہانہ فقیری کا لبادہ

    اسے ہے خوب بھاتا

    عجب انداز میں اپنی

    وہ ڈگڈگی کی لے بڑھاتا ہے

    بندر ناچتے ہیں جھومتے ہیں جانتے ہیں

    وہ انسانوں کی بستی کو

    بھلے ویران ہی کر دیں

    مداری جب تلک ہے ساتھ ان کے

    ندی میں ڈوب مرنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے