مگر میری آنکھوں میں
مینہ برستا ہے
آنگن میں بوندوں کی رم جھم میں
چڑیاں چہکتی ہوئی چار سو
گھومتی ہیں
چھتوں پر گھنے کالے بادل
بنے دیوتا جھومتے ہیں
ستونوں سے لپٹی ہوئی
سرخ پھولوں کی بیلیں
برستے ہوئے مینہ کی بوچھار میں
اپنا جوبن نکھارے
مچلتی ہیں
آنگن میں کھلتے ہوئے خالی کمرے
اندھیرے کی بکل میں سمٹے ہوئے
گزرے وقتوں کی مدرا پئے
اونگھتے ہیں
خموشی
گھنے بادلوں کا اندھیرا
ہوا کے تڑپتے ہوئے سرد جھونکوں میں
بوندوں کی رم جھم
یہ لگتا ہے
صدیوں سے ٹھہرا ہوا وقت
موسم کے نشہ میں بے خود ہوا ہے
مگر میری آنکھوں میں
ساون کی گزری ہوئی رت کے لمحے
جلی گھاس کی پتیاں بن کے چبھتے ہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 111)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.