Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مغوی

MORE BYمبشر علی زیدی

    ایک صبح میں بیدار ہوا تو خدا غائب تھا

    یہ بے حد تشویش کی بات تھی

    مجھے اس کی تلاش میں نکلنا پڑا

    بستی میں اس کا نشان نہیں ملا

    میں نے ایک کھوجی سے رابطہ کیا

    اس نے کھرا دیکھ کر بتایا

    خدا کو بردہ فروشوں نے اغوا کر لیا ہے

    میں نے پولیس سے رابطہ کیا

    تھانے دار نے خدا کی رپورٹ درج کرنے سے انکار کر دیا

    میں عدالت میں پیش ہوا

    قاضی نے خدا کا مقدمہ سننے سے انکار کر دیا

    میں نے دربار میں حاضری دی

    حاکم نے خدا کا ذکر سننے سے انکار کر دیا

    چل چل کر میں راستہ بھول گیا

    بھٹکتے بھٹکتے ایک بیگار کیمپ جا پہنچا

    وہاں رنگ برنگی ٹوپیوں والے اغوا کاروں کی محفل جمی تھی

    خدا بھی موجود تھا

    اس کے پیروں میں بیڑیاں پڑی تھیں

    لیکن ہاتھ کھلے ہوئے تھے

    جن سے وہ

    اغواکاروں کے مطالبے پر

    جنت کے باغوں اور جہنم کے تندوروں کے مالکانہ حقوق کی فائلوں پر

    بے تکان دستخط کیے جا رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے