مہاویرؔ
ابر گوہر بار بن کر ہند میں آیا تھا تو
اہل دنیا کے لئے پیغام حق لایا تھا تو
ستیہ بھارت میں منی جی رونما تم سے ہوا
اور اہنسا سے زمانہ آشنا تم سے ہوا
جب تمہارے دشمنوں کو کچھ گلہ تم سے ہوا
رام سارے ہو گئے جب سامنا تم سے ہوا
سارے عالم پر مثال رنگ و بو چھایا تھا تو
اہل دنیا کے لئے پیغام حق لایا تھا تو
میں بھلا سکتا نہیں عالم تری تصویر کا
اس نے تو نقشہ بدل ڈالا مری تقدیر کا
میں ہوں قائل ویرؔ کا اور ویرؔ کی تنویر کا
کتنا دل افروز ہے حلقہ تری زنجیر کا
جلوۂ حق کا وہ اک بے لوث سرمایہ تھا تو
اہل دنیا کے لئے پیغام حق لایا تھا تو
اب جہاں میں چار سو انساں کشی کا دور ہے
اب زمانے کی فضا کا رنگ ہی کچھ اور ہے
آج کے انسان کا کتنا نرالا طور ہے
ظاہری کچھ اور ہے اور باطنی کچھ اور ہے
خاک پاک ہند کا گنج گراں مایہ تھا تو
اہل دنیا کے لیے پیغام حق لایا تھا تو
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 147)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.