Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محاذ

MORE BYسراج فیصل خان

    میں ظالموں کے

    خلاف مٹی کا جسم لے کر کھڑا رہوں گا

    ضمیر جن کو بھی بیچنا ہے

    وہ بیچ دیں

    میں نہیں بکوں گا

    اڑا رہوں گا

    میں جانتا ہوں

    یہ بھیڑ مجھ کو تو

    ایک لمحے میں روند دے گی

    تو روند دے پھر

    کسے پڑی ہے

    ذرا سی ہمت بھی ہے اگر تو

    وہ بزدلی سے بہت بڑی ہے

    ہر ایک در

    بند ہو بھی جائے

    بھلے دریچوں کو خوف آئے

    گلی میں کوئی بھی رہ نہ جائے

    میں ظلم کے دیوتا کی آنکھوں میں آنکھ ڈالے کھڑا رہوں گا

    نہیں ہٹوں گا

    ہے حکم حاکم

    سب اپنے گھٹنوں پہ بیٹھ جاؤ

    لبوں کو سی لو

    نظر جھکا لو

    زباں چبا لو

    میں اس سے

    انکار کر رہا ہوں

    یہ وار چھوٹا سہی

    مگر

    میں کھڑا ہوں

    یلغار کر رہا ہوں

    بھلے

    زباں پر وہ تیغ رکھ دے

    یا میرے

    پیروں کو بیڑیاں دے

    یا پھر

    سلاخوں سے جسم داغے

    سماج

    سوتا رہے یا جاگے

    مگر یہ

    کم تو نہیں جیالو

    کہ لوگ بھاگے تو ہم نہ بھاگے

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے