Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبوبہ کی قبر پر

روش ندیم

محبوبہ کی قبر پر

روش ندیم

MORE BYروش ندیم

    تری سانسیں حسیں موسم کو تھامے دور کی راہوں پہ جا نکلیں

    مگر پھر بھی مری آنکھوں کے ساحل پر یہ لکھا ہے

    کہ تو اک دن ہمیشہ کی طرح ہنستی مہکتی

    شام کی پازیب جھنکاتی مرے گھر لوٹ آئے گی

    مگر اس خواب کی کچی کلی جب بھی مہکنے کو ذرا تڑپی

    تو سرکش آندھیاں چل دیں

    سو اب تو ہی بتا مجھ کو

    میں ہاتھوں کی لکیروں کے سفر پر جاؤں تو کیسے

    میں ٹھہرا عکس کا قیدی

    جو سوچوں کے سیہ پردے پہ تصویریں بناتا ہے

    مجھے شہروں کے جنگل سے کہاں نروان ملنا تھا

    یہ تیرے خواب کے اندھے بیاباں آج میرا گیان ٹھہرے ہیں

    میں کاندھوں پر ازل سے آسماں رکھے

    زمانوں کی تہوں میں گم

    اسی پل کے دوراہے پر کھڑا آواز دیتا ہوں

    کہ جس لمحے تری سانسیں

    حسیں موسم کو تھامے دور کی راہوں پہ جا نکلیں

    دلوں کے گنبدوں میں کوئی بھی نغمہ نہیں گونجا

    نہ اندھی رات کے در پر کسی کی دستکیں گونجیں

    میں خود پہ منکشف ہونے کو ہوں آخر

    کہ میں اپنے تعاقب میں

    تری یادوں کے دھندلے راستوں کا اک مسافر ہوں

    سنہرے سورجوں کی ایک چنگاری کا طالب ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے