Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہنگی کافی کے کپ میں کھولتا ہوا دن

مددثر عبّاس

مہنگی کافی کے کپ میں کھولتا ہوا دن

مددثر عبّاس

MORE BYمددثر عبّاس

    اور ماؤں کی چھاتیوں سے چھینی

    ہوئی جوان زندگی کسی سفید

    پرچم پر گرتے ہیں اور ایک بڑا

    دھبہ بن جاتا ہے

    لانڈریوں میں دھلے ایام

    ہمارے سینے میں گاڑھی گئی

    کیلوں پر سکھائے جاتے ہیں

    کسی ملک کا نقشہ دھبے سے

    بڑا نہیں ہوتا کہ اسے دھونے کے

    لئے ایسا حیض کا خون صرف کر دیا جائے

    جو اس لئے جاری ہو گیا کہ

    حمل ٹھہرنے کے ایوانوں میں

    کوئی سرکاری ہرکارہ نہیں تھا

    انسانی حقوق کی پلیٹ میں

    رکھا کانٹا اور بیڑیوں کو کاٹنے

    والی رنگ آلود چھری مل کر بھی

    خدا کے ہونٹوں کو زخمی نہیں کر سکتے

    زمین کو انگلیوں پہ گھمانے والا مسخرہ

    ایک دن زمین میں ایسا سوراج کرے گا

    کہ زمین کے سینے میں چھپے دن بہہ

    کر فضا میں پھیل جائیں گے

    کھل کر سانس لینے کا ٹیکس

    اس قدر بڑھ چکا ہے کہ لوگ

    بڑے غباروں کو پھاڑ کر

    اپنے چہروں پر چڑھا لیں گے

    اور خواب تعبیر کے سینے میں ایسا

    خنجر گھونپے گا کہ تعبیر کے خون

    کے چھینٹے سورج کے منہ پر جا لگیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے