خطۂ ارض پہ ایسی بھی جگہ ہے کہ جہاں
شب میں تاریک اجالے کا گماں ہوتا ہے
ایسے منظر کو میں دن یا شب دیجور کہوں
عقل حیراں ہے کہ ایسا بھی کہاں ہوتا ہے
گردش شمس و قمر کا ہے عجب سر نہاں
نیم شب دور افق سے کہیں کرنیں پھوٹیں
ایسی ترتیب میں کیا مصلحت یزداں ہے
عرش اور فرش جہاں صورت ہنگام ملیں
اس کو تقویم کی میعاد سے منسوب کریں
یا کہ سورج کا زمیں سے ہے بہت دور سفر
اپنے محور پہ گزرنے میں مہ و سال یہاں
نیم شب مہر نکلتا ہے بہ انداز دگر
لوگ کہتے ہیں یہ معمول شب و روز کا ہے
کچھ یہ کہتے ہیں کہ موسم کا ہے انداز نیا
گردش ارض و سماں کا ہے یہ مربوط نظام
یہ حقیقت میں کرشمہ ہے خداوندی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.