محصور تھا
بہت گڈمڈ تھے
روز و شب کے وہ سب تانے بانے اور
نہ میں مشاق تھا ایسا
کہ چادر کوئی بن لیتا
مگر محصور تھا
اور جانتا تھا یہ مشقت
کاٹنا قسمت میں آیا ہے
سو جیسے بن پڑا یہ کام بھی پورا کیا میں نے
پہ اب جب دیکھتا ہوں
اپنے روز و شب کا حاصل
یعنی وہ چادر
تو کہتا ہوں
کہ اے لوگو!
اسے ہم راہ میرے دفن کر دینا
کوئی پوچھے تو کہہ دینا
ارے چھوڑو چلو اک چائے پیتے ہیں
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 98)
- Author : شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.