Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محسوس کرنا

اسامہ خالد

محسوس کرنا

اسامہ خالد

MORE BYاسامہ خالد

    مجھے حسرت ہے

    میرا نظم کردہ فلسفہ تم کو سمجھ آئے

    تمہیں یہ فلسفہ باور کرانے کے لیے میرے سوا افلاک سے اب کوئی بھی آدم نہیں گرنا

    تمہارے جسم سے مجھ تک جو دوری ہے

    تمہیں معلوم ہو یہ ایک تھیوری ہے

    آدم نام کا دھبا

    زمین و آسماں کا فاصلہ طے کر کے تم کو صرف اتنا بولنے آیا ہوں

    سن لو

    مجھے آنکھوں کے ہر ویران سپنے کی قسم ہے

    تمہارے جسم کی تخلیق کے دوران جو مٹی بچی تھی

    اسی مٹی سے میری روح پیچیدہ بنی ہے

    حریم من

    برہمن نام کی اونچی پہاڑی سے محبت نام کا جھرنا نکلنے تک

    مجھے شودر سمجھنا

    اگرچہ میں تمہاری پاک مٹی سے بنا ہوں

    مجھے تصویر کرنا

    حنا کی انگلیوں پر پھوٹتے رنگوں سے خود میں رنگ بھرنا مسکرانا

    اور مجھ کو سوچ لینا بھول جانا

    سوائے لمس میں دنیا کے ہر جذبے کی خالص شکل میں تم کو ملوں گا

    ڈھونڈھنا

    تعویذ مت کرنا مجھے اپنے گلے کا

    ہمارے بیچ چھو لینے کی آسانی نہیں ہے

    حریم جان

    میں ایسا صحیفہ ہوں جو اترا ہوں تمہارے پاک سینے میں

    اگر تم چاہتی ہو میں امر ہو جاؤں تو پھر

    مجھے محسوس کرنا

    ساحلی مٹی سے آدم ذات کی تخلیق ہونے تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے