Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میلا کپڑا

شائستہ حبیب

میلا کپڑا

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    بادل بادل اس کے قطرے

    گہری اداس چھاؤں ہوائیں بیوہ کی چوڑیوں کی طرح سے چھن چھن

    ٹوٹ رہی ہیں

    یہ کیسا ساون ہے دل میں کالا ناگ یاں ڈنک مارتا ہے

    میں بادل روؤں کہ خون تھوکوں

    خون کہ قطرہ قطرہ رات کے خوف سے خشک ہوا ہے

    رات مجھے اپنے ہاتھ سے مسل رہی ہے

    میں میلا کپڑا ہوں جو نہ پہننے کے کام آئے نہ ہی رکھنے کے

    مجھ کو جلا دو میری راکھ ہوا میں اڑا دو

    اس راکھ کے گہرے اور سیاہ بادل

    اس شہر کی چھتوں پر برسیں گے جن کے کوڑھ زدہ وجود

    مدت سے روشنی کو ترس گئے ہیں

    اور جن کو محبت کی بارش ہی صحت مند کر سکتی ہے

    وہ سمجھیں تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے