Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اور تم

میمونہ عباس خان

میں اور تم

میمونہ عباس خان

MORE BYمیمونہ عباس خان

    رات کے پچھلے پہر کی سنسان سڑکیں

    رم جھم برستی بارش کی پھوار میں بھیگتی

    جیسے جی اٹھی تھیں

    جب میرے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لئے تم نے

    لمس کی حدت سے بوجھل ہوتی

    بے ترتیب سانسوں کے بیچ الجھتی

    اپنی دل نشین آواز

    میرے کانوں میں تمہارے لیے

    میری آخری نظم صورت اتاری تھی

    اس انمول لمحے میں

    تمہاری ذات کے سحر میں کھوئی ہوئی میں

    کسی انجان سی یاد کی کسک تلے

    دھیرے سے سلگتے ہوئے تم

    محبت کا الوہی نغمہ الاپتیں

    گاڑی کے شیشوں سے ٹکراتیں

    رم جھم برستی بوندیں

    ڈیش بورڈ پہ دھری بھاپ اڑاتی

    ہمارے لبوں میں پیوست ہونے کو بیقرار

    کافی کی دو منتظر پیالیاں

    چہار سو چھائی تمہارے احساس کی خوشبو سے

    جیسے جاوداں ہو چلے تھے

    یاد نہیں پڑتا ہے اب

    کہ میں تم اور کافی کی مہک

    بارش کے ہالے میں

    تمہاری نظموں کی چھتری تلے

    ایک دوسرے میں کتنا گھل گئے تھے

    بس اتنا پتہ ہے

    کہ

    وقت

    اس لمحے

    اپنی مٹھی میں قید

    ہمارے حصے کے پل

    ہم پہ وارنے

    ٹھہر گیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے