Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اور تو

شہزاد احمد

میں اور تو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    میں وہ جھوٹا ہوں

    کہ اپنی شاعری میں آنسوؤں کا ذکر کرتا ہوں

    مگر روتا نہیں

    آسماں ٹوٹے

    زمیں کانپے

    خدائی مر مٹے

    مجھ کو دکھ ہوتا ہے

    میں وہ پتھر ہوں کہ جس میں کوئی چنگاری نہیں

    وہ پیمبر ہوں کہ جس کے دل میں بیداری نہیں

    تم مجھے اتنی حقارت سے نہ دیکھو

    عین ممکن ہے کہ تم میرا ہیولیٰ دیکھ کر

    غور سے پہچان کر

    اپنی آنکھیں پھوڑ لو

    اور میں خالی نگاہوں سے تمہیں تکتا رہوں

    آگہی مجھ کو پیاری تھی

    مگر اس کا مآل

    زندگی بھر کا وبال

    اب لیے پھرتا ہوں اپنے ذہن میں صدیوں کا بوجھ

    کچھ اضافہ اس میں تم کر دو

    کہ شاید کوئی تلخی ایسی باقی رہ گئی ہو

    جس کو میں نے آج تک چکھا نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 621)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے