Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دو جنما

ستیہ پال آنند

میں دو جنما

ستیہ پال آنند

MORE BYستیہ پال آنند

    آج کا دن اور کل جو گزر گیا یہ دونوں

    میرے شانوں پر بیٹھے ہیں

    کل کا دن بائیں کندھے پر جم کر بیٹھا

    میرے بائیں کان کی نازک لو کو پکڑے

    چیخ چیخ کر یہ اعلان کیے جاتا ہے

    ''میں زندہ ہوں!

    بائیں جانب کندھا موڑ کے دیکھو مجھ کو''

    آج کا دن جو

    دائیں کندھے پر آرام سے پاؤں پھیلا کر بیٹھا ہے

    بار بار دھیمے لہجے میں ایک ہی بات کو دہراتا ہے

    ''مت دیکھو اس اجل رسیدہ کل کو

    جو اب کسی بھی دم اٹھنے والا ہے

    مجھ کو دیکھو، بات کرو، میں چلتا پھرتا آج کا دن ہوں

    سانس کی ڈوری مجھ سے بندھی ہے

    کیا لینا دینا ہے اک آسودۂ خاک سے ہم جیسے زندوں کو''

    دائیں بائیں گردن موڑ کے دونوں کی باتیں سنتا ہوں

    گردن میں بل پڑ جاتا ہے

    کچھ سستا کر پھر سننے لگتا ہوں ان کی رام کہانی!

    شاید سچ کہتے ہیں دونوں!

    ماضی بھلا کہاں مرتا ہے؟

    زندوں سے بھی بدتر، یہ مردہ تو ذہن میں گڑا ہوا ہے

    جیسے کالے مرمر کی سل کا کتبہ ہو

    اور پھر آج کا زندہ پیکر؟

    آنے والے کل کے دن تک اس کو میں کیسے جھٹلاؤں؟

    کوئی بتائے

    میں دو جنما

    اپنے دو شانوں پر بیٹھے آج اور کل سے کیسے نپٹوں؟

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے