Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں، ایک اور میں

بلراج کومل

میں، ایک اور میں

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    مجھ سے اچھا نہیں

    کچھ برا بھی نہیں

    ٹھیک مجھ سا بھی شاید نہیں

    مجھ کو محسوس ہوتا ہے کچھ مختلف بھی نہیں

    وہ جو اک اجنبی آج آیا ہے اس شہر میں

    عین ممکن ہے پیدا یہیں وہ ہوا ہو

    جواں ہو گیا تو کسی دوسرے دیس میں جا بسا

    ناروا موسموں کے تھپیڑوں کی یلغار میں

    کچھ فسردہ و مغموم بکھرا ہوا

    لوٹ آیا ہو اک روز اپنے پرانے اسی شہر میں

    یہ بھی ممکن ہے وہ

    ایک دشمن قبیلے کا کوئی سفیر عداوت یا دہشت ہو یا پھر کوئی

    ہجرتوں کے تسلسل کا واماندہ رہ رو

    گھڑی دو گھڑی کے لیے میرے اس شہر میں رک گیا ہو

    وہ اک بے گھری سے کسی دوسری بے گھری میں یہاں آ گیا ہو

    وہ مفرور قاتل ہو ممکن ہے اس شہر کو

    کنج محفوظ شاید سمجھتا ہو یہ سوچتا ہو

    گزر جائیں گے عافیت سے شب و روز باقی کے اس کے یہاں

    میں تو سر سبز و شاداب برسوں جیا لہلہایا اسی خاک پر

    جسم اپنا تھا میں

    ذہن اپنا تھا میں

    خود سے مقدور کے دائرے میں شناسا بھی تھا

    حادثہ مجھ پہ گزرا عجب یہ کہ میں

    آج اپنی ہی پہچان کے کیسے آزار میں گھر گیا

    اب یہاں کون ہوں

    نام میرا ہے کیا

    کس کا ہم دم ہوں میں

    کس کا ہم زاد ہوں

    کون میرا ہے ہم زاد چاروں طرف سے امڈتی ہوئی بھیڑ میں

    باد مسموم میں

    جسم و جاں کو جھلستی ہوئی ریگ پیکار میں گھر گیا

    میں مکافات کے سیل اسرار میں گھر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے