Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں

MORE BYاظہار اثر

    ایک خلیہ ہوں میں

    زندگی کی اکائی ہوں میں

    ٹوٹ کر بن رہا ہوں ازل سے یوں ہی

    میں عناصر کی ترتیب ہوں

    میں شعور و نظر کی وہ بنیاد ہوں

    جس پہ قائم ریاضی کے ٹیڑھے ستوں

    جس کی شاخیں ہیں ادوار کے فلسفے

    جو ادب آرٹ سنگیت کی روح ہیں

    ایک ذرہ ہوں میں

    ٹوٹ کر بن رہا ہوں ازل سے یوں ہی

    میرے ہر ریزۂ مختصر میں نئی زندگی

    میرے ہر سالمے میں نئی زیست ہے

    ایک قطرہ ہوں میں اس سمندر کا جس کی غضب ناک امواج میں

    کشتیاں کہکشاؤں کی پھرتی ہیں تنکوں کی مانند بہتی ہوئی

    میں سمندر ہوں قطرہ میرا نام ہے

    ایک خلیہ ہوں لیکن مکمل حیات

    ایک ذرہ مگر مرکز کائنات

    میں ہی مخلوق ہوں

    میں ہی خالق ہوں دنیا کا معبود ہوں

    میں ہی میں ہوں ازل سے ابد تک یہاں سے وہاں تک

    فقط میں ہی میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے