Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ایک رات تھی

جاناں ملک

میں ایک رات تھی

جاناں ملک

MORE BYجاناں ملک

    میں رات تھی سیاہ رات

    ایک نقطے میں سمٹی ہوئی

    آنکھ کی پتلی جیسے نقطے میں

    میں نے ایک دن کو باہر نکالا

    پھر اس دن کی با ایں پسلی سے

    خود باہر نکلی

    پھر مرے اندر کتنے سورج چاند اور ستارے اپنی اپنی منزلیں طے کرنے لگے

    میں رات ہوں کبھی نہ ختم ہونے والی رات میں نے اپنی پوشاک کا رنگ پیدا کیا پھر رنگوں سے رنگ ملتے چلے گئے

    میں رات ہوں

    میرے ایک بازو پر صبح اور دوسرے پر شام سو رہے ہیں

    میری چادر کے نیچے

    شہر قبرستانوں کی طرح پڑے ہوئے ہیں

    اذانیں ایک دوسرے سے ٹکرا کر

    گنبدوں کے آس پاس

    گر جاتی ہیں

    لوگ بھنبھناتی ہوئی مکھیوں کی طرح

    جاگتے اور سو جاتے ہیں

    خود اپنا لہو گراتے اور چاٹتے ہیں

    سمندر چیختے اور دریا رینگتے

    دیکھتی رہتی ہوں

    دیکھتی رہتی ہوں چپ چاپ

    ان کا انت

    جن سے پھر انہی کا جنم ہوگا

    انت جو نئے جنم کا بیج ہے

    غروب جو طلوع کے طشت کا غلاف ہے

    میں رونے اور ہنسنے سے ماورا ہوں

    کبھی کبھی ماں کی محبت

    میں روتے ہوئے بچے

    کی آواز مجھے چونکا دیتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے