میں ایک سنگ میل ہوں
میں ایک سنگ میل ہوں
ہر مسافر میری جانب
دیکھتا ہے لا شعوری طور پر
اور اپنے ذہن میں رکھے ہوئے
ہر قدم تسخیر منزل کا خیال
بڑھتا جاتا ہے وہ اپنی راہ پر
بے بسی کا میری عالم دیکھیے
جامد و ساکت ہوں میں اپنی جگہ
کیوں کہ
میں ایک سنگ میل ہوں
جانے کتنے لوگ گزرے
اور گزریں گے اسی اک راہ سے
ہر کسی کو اپنی منزل کی ہے دھن
کوئی ہنستا اور کوئی روتا ہے
کوئی اپنی فکر میں ڈوبا ہوا
تند طوفاں کی طرح بڑھتا کوئی
لڑکھڑاتے پاؤں اور تھکن سے چور جسم
سب کے چہروں کا تأثر
دیکھتا رہتا ہوں میں
ہر مسافر کے تئیں
سوچتا رہتا ہوں میں اکثر یہی
اس کی منزل اس کو مل پائے گی کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.