Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ایک سنگ میل ہوں

امان اللہ خالد

میں ایک سنگ میل ہوں

امان اللہ خالد

MORE BYامان اللہ خالد

    میں ایک سنگ میل ہوں

    ہر مسافر میری جانب

    دیکھتا ہے لا شعوری طور پر

    اور اپنے ذہن میں رکھے ہوئے

    ہر قدم تسخیر منزل کا خیال

    بڑھتا جاتا ہے وہ اپنی راہ پر

    بے بسی کا میری عالم دیکھیے

    جامد و ساکت ہوں میں اپنی جگہ

    کیوں کہ

    میں ایک سنگ میل ہوں

    جانے کتنے لوگ گزرے

    اور گزریں گے اسی اک راہ سے

    ہر کسی کو اپنی منزل کی ہے دھن

    کوئی ہنستا اور کوئی روتا ہے

    کوئی اپنی فکر میں ڈوبا ہوا

    تند طوفاں کی طرح بڑھتا کوئی

    لڑکھڑاتے پاؤں اور تھکن سے چور جسم

    سب کے چہروں کا تأثر

    دیکھتا رہتا ہوں میں

    ہر مسافر کے تئیں

    سوچتا رہتا ہوں میں اکثر یہی

    اس کی منزل اس کو مل پائے گی کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے