Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں گل نہیں

نسیم سید

میں گل نہیں

نسیم سید

MORE BYنسیم سید

    میں گل نہیں

    مجھے دست صبا سے کام نہیں

    نہ مثل برگ نہ مانند گل نہ شاخ گلاب

    کہ تند و تیز ہواؤں سے کانپ کانپ اٹھوں

    کہ سرد و گرم سے موسم کے

    ڈر کے زیست کروں

    مجھے تو گرم ہواؤں نے مل کے پالا ہے

    زمیں کے حبس نے

    دم خم یہ مجھ میں ڈالا ہے

    کہ ایک ننھا سا بے حیثیت وجود مرا

    ذرا بھی نم جوں ہی مٹی میں اپنی پاتا ہے

    زمیں کا چیر کے سینہ یہ پھوٹ آتا ہے

    ہوا کے دھوپ کے باراں کے برف کے موسم

    جنہیں یہ رشک چمن حادثات کہتے ہیں

    یہ سینچتے ہیں مجھے میرا قد بڑھاتے ہیں

    یہ حادثات تصرف میں میرے رہتے ہیں

    گلاب بیلا چنبیلی او نسترن کے یہ پھول

    یہ سیم تن ہیں

    مرا ایسا کوئی نام نہیں

    کھڑی ہوں تھام کے آندھی کی راس ہاتھوں میں

    میں گل نہیں

    مجھے دست صبا سے کام نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے