میں ہوتا تو میں کیا کرتا
سوچ رہا ہوں
اس اندھیاری رات میں بیوی اور بچے کو
چھوڑ کے جانے والے گوتم نے آخر کیا سوچا ہوگا
کیا اس نے جانے سے پہلے
جھک کر بچے کے گالوں کو پیار کیا تھا
کیا اس نے تکیے پر بکھرے
بیوی کے کالے بالوں کو
ہاتھ کی اک ہلکی جنبش سے
ہولے ہولے سہلایا تھا
کیا اک لمحہ پیار نے بڑھ کر
من کے بیراگی جذبے کو روک دیا تھا
کیا اس نے جاتے جاتے بھی
مڑ کر ایک نظر دیکھا تھا
کوئی ٹھنڈا سانس لیا تھا
جب بھی گوتم کے بارے میں
پنکھ پسارے میری سوچیں
ذہن کی کھڑکی سے باہر اڑنے لگتی ہیں
اپنے آپ سے پوچھ پوچھ کر تھک جاتا ہوں
میں ہوتا تو میں کیا کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.