Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہوتا تو میں کیا کرتا

ڈاکٹر عبدالله

میں ہوتا تو میں کیا کرتا

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    سوچ رہا ہوں

    اس اندھیاری رات میں بیوی اور بچے کو

    چھوڑ کے جانے والے گوتم نے آخر کیا سوچا ہوگا

    کیا اس نے جانے سے پہلے

    جھک کر بچے کے گالوں کو پیار کیا تھا

    کیا اس نے تکیے پر بکھرے

    بیوی کے کالے بالوں کو

    ہاتھ کی اک ہلکی جنبش سے

    ہولے ہولے سہلایا تھا

    کیا اک لمحہ پیار نے بڑھ کر

    من کے بیراگی جذبے کو روک دیا تھا

    کیا اس نے جاتے جاتے بھی

    مڑ کر ایک نظر دیکھا تھا

    کوئی ٹھنڈا سانس لیا تھا

    جب بھی گوتم کے بارے میں

    پنکھ پسارے میری سوچیں

    ذہن کی کھڑکی سے باہر اڑنے لگتی ہیں

    اپنے آپ سے پوچھ پوچھ کر تھک جاتا ہوں

    میں ہوتا تو میں کیا کرتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے