میں ہوں
ہجوم آرزو ہے اور میں ہوں
کسی کی جستجو ہے اور میں ہوں
ادھر ہے عاقبت کی فکر غالب
ادھر جام و سبو ہے اور میں ہوں
ہوا ہے شوق بادہ جب سے مجھ کو
اسی کی گفتگو ہے اور میں ہوں
زباں پر ہیں محبت کے ترانے
کنار آب جو ہے اور میں ہوں
امید رحمت حق ہے وگرنہ
گنہ کی میری خو ہے اور میں ہوں
حقیقت گل کی کھلتی بھی تو کیسے
حجاب رنگ و بو ہے اور میں ہوں
کتابوں نے سکھایا خاک مجھ کو
خیال ما و تو ہے اور میں ہوں
چلا میں دو قدم راہ محبت
کہ چرچا کو بہ کو ہے اور میں ہوں
ذرا تھم تھم کے چل اے باد حسرت
چراغ آرزو ہے اور میں ہوں
وہ شاید میرے ہی دل میں نہاں ہو
کہ جس کی جستجو ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.