میں اک پھیری والا
میں اک پھیری والا
بیچوں یادیں
سستی مہنگی سچی جھوٹی اجلی میلی رنگ برنگی یادیں
ہونٹ کے آنسو
آنکھوں کی مسکان ہری فریادیں
میں اک پھیری والا
بیچوں یادیں
یادوں کے رنگین غبارے
نیلے پیلے لال گلابی
رنگ برنگے دھاگوں کے کندھوں پر بیٹھے کھیل رہے ہیں
ٹھیس لگی تو چیخ اٹھیں گے
دھاگے کی گردن سے چمٹ کر رہ جائیں گے
میں پھر ان رنگیں دھاگوں میں یادوں کے کچھ نئے غبارے باندھ کے گلیوں بازاروں سے
کچے پکے دروازوں سے
آوازیں دیتا گزروں گا
سستی مہنگی جھوٹی سچی اجلی میلی یادیں لے لو
ہونٹ کے آنسو
آنکھوں کی مسکان ہری فریادیں لے لو
- کتاب : ajnabi-shahr-ajnabi-raaste(rekhta website) (Pg. 170)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.