Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کب لکھوں گا گیت اپنی رہائی کا

علی محمد فرشی

میں کب لکھوں گا گیت اپنی رہائی کا

علی محمد فرشی

MORE BYعلی محمد فرشی

    وہ کہتی ہے

    مجھے تم سے محبت ہے

    علی میرے علی تم سے محبت ہے

    وہ سچ کہتی ہے سچ کہتی رہی ہے

    ابد کی آخری شب تک وہ سچ کہتی رہے گی

    مجھے دیوار پر اس نے وہاں ٹانگا ہوا ہے

    جہاں سے دیکھ سکتا ہوں

    زمیں کے اس طرف پھیلی گھنیری سرمئی تنہائیاں

    جو خود اس نے کبھی تحریر کی ہوں گی

    اکیلی شام کے خاموش ہونٹوں پر

    مگر جب سے

    وہ خود اپنی خبر میں ہے

    اسے دیوار کی اس دوسری جانب کی کوئی بھی خبر اچھی نہیں لگتی

    خبر نے اس کو کیسا بے خبر رکھا ہوا ہے

    اور دیوار کو

    دیوار کے پیچھے کھڑی

    تنہائیوں کی

    مستتر لمبی زبانیں

    چاٹ کر کاغذ بنانے کا علم میں ہیں

    میں اس کاغذ پہ تب لکھوں گا

    گیت اپنی رہائی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے