جہاں کہیں سے تم نے اپنے فاصلے اٹھا لیے
وہیں سے میری ابتدا ہوئی
سیکڑوں نحیف اور نزار ہاتھ
آسمان کی طرف اٹھے
اور ایک ساتھ اٹھ کے میرے چاروں سمت
کئی صفوں میں تن گئے
میں تمہارے واسطے
تمہارے نام سے
ایک ایسے باب کے دہانے پر کھڑا ہوں
جو ہزاروں سمتوں کو رجوع ہے
میں کہ تم پہ باز ہوں
خدائی کی سب خدائی تم پہ باز ہے
تم مری طرف جھکی رہو
جھکی رہو
کہ اس کے بعد میرے اور تمہارے جسم کی
بامراد شرکتوں سے ایک تن درست شہر کی امید ہے
- کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 224)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.