میں کسی کونے میں
میں کسی کونے میں خائف سا کھڑا ہوں
اور چھپ کر دیکھتا ہوں
ان گنت سایوں کی بھیڑ
افراتفری میں ہر اک سو
اور کرتا ہوں تصور
قید ہیں سینے میں اک اک سائے کے
بس مشینی دھڑکنیں
ذہن ہیں بیمار ان کے
قرض ہے احسان ہے ہر سانس ان کی
کھوکھلی ان کی نگاہیں دیکھتی ہیں
پر بنا بینائی کے
مردہ ہیں احساس ان کے
ایک نازک ننھا ہاتھ
میری اک انگلی پکڑ کر
مجھ کو واپس کھینچتا ہے
اس بھیانک خواب سے
مطمئن کرتی ہے
اک معصوم ننھی مسکراہٹ
زندگی زندہ ہے اب بھی
- کتاب : Namak (Pg. 41)
- Author : Subodh Saaqi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.