Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYمبارک حیدر

    میں کتنے برسوں سے روز اپنے انا کی ایک پرت

    چھیلتا ہوں

    لہو لہو ان ہزار پرتوں کی تہہ میں پتھر ہوں

    جانتا ہوں

    یہ کہکشائیں یہ کائناتیں یہ روشنی کے سیاہ رستے

    گزر کے تیری تلاش میں ہیں

    کہ ہو نہ ہو تم وہاں کہیں میری منتظر ہو

    مجھے یقیں ہے کہ تم میری بات سن رہی ہو

    مگر نہیں ہو، کہ یہ جو تم ہو، یہ تم نہیں ہو

    مری انا کا کوئی نگر ہو

    کہ جس کے روشن سیاہ کوچوں میں

    سر کٹے اجنبی بھرے ہیں

    میں روح کے ریشمی لبادے ہٹا کے خود سے ملوں گا لیکن

    مجھے خبر ہے کہ تم وہاں بھی نہیں ملو گی

    کہ تم پرستش کی آرزو کا کوئی بھنور ہو

    کوئی خداوند لب ملے تو

    کہ اپنی بنجر ادا کے مندر میں مورتی کی طرح کھڑی ہو

    ہزار صدیوں سے راہ تک تک کے جم گئی ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے