Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کیا ہوں

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    میں کیا ہوں

    میں کیا ہوں یہ بتلاؤ تم

    پھر گھی اور شکر کھاؤ تم

    باغوں میں میرا ڈیرا ہے

    جنگل میں میرا بسیرا ہے

    اک تاج مرے سر پر ہے دھرا

    اودا اودا نیلا نیلا

    ہیں لمبے لمبے پر میرے

    جو سارے بدن کو ہیں گھیرے

    نقش ان کے جھمکتے رہتے ہیں

    تارے سے چمکتے رہتے ہیں

    جب بادل گھر کر آتے ہیں

    جب بادل بارش لاتے ہیں

    اس وقت مری جھنکار سنو

    اک بار نہیں سو بار سنو

    میں جوش میں جس دم آتا ہوں

    پر اپنے سب پھیلاتا ہوں

    پھر ناچتا ہوں میں جی بھر کے

    ٹھمک ٹھمک ٹھمک کر کے

    تعریف مری سب کرتے ہیں

    سب میرے حسن پہ مرتے ہیں

    ہیں لیکن پاؤں مرے بھدے

    بس ہیں یہی مجھ کو دکھ دیتے

    میں کیا ہوں یہ بتلاؤ تم

    پھر گھی اور شکر کھاؤ تم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے