Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نہیں ہوں مگر

گلناز کوثر

میں نہیں ہوں مگر

گلناز کوثر

MORE BYگلناز کوثر

    میں نہیں ہوں مگر

    اب بھی کھلتے ہیں کھڑکی کے دائیں طرف

    پھول بل کھائی الجھی ہوئی بیل پر

    زندگی کے کسی فیصلے کی

    گھڑی سے الجھتے ہوئے

    میں کھرچتا رہا تھا یہ روغن

    جمی ہے یہاں آج تک

    ننھے دھبے میں اک

    بے کلی میرے احساس کی

    اور قالین پر

    میری پیالی سے چھلکی ہوئی

    چائے کا اک پرانا نشاں

    اب بھی تکتا ہے مٹیالی آنکھوں سے

    چھت کی طرف

    آج بھی ہیں پڑی شیلف پر

    جو کتابیں خریدی تھیں

    میں نے بہت پیار سے

    آج بھی ہیں جڑے

    کاغذوں کے حسیں آئینوں میں

    مری سوکھی پوروں سے پھوٹے ہوئے

    کالے حرفوں کے چہرے عجب شان سے

    میں تو حیران ہوں

    مجھ سے منسوب ہر ایک شے

    جوں کی توں ہے تو کیا

    ایک میں ہی تھا جو

    ایک میں ہی تھا پانی کے

    سینے پہ رکھا ہوا نقش جو

    پل دو پل کو بنا اور مٹ بھی گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Khawab Ki Hatheli Per (Pg. 107)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے