میں نے کچھ نہیں کہا
رات اس کو خواب میں دیکھ کر
میں نے کچھ نہیں کہا
چار سال کی تھکن جواں ہوئی
تشنگی بڑھ کے بے کراں ہوئی
ہاں مگر جب آنسوؤں کی نرم گرم تازگی
آس پاس دل کشی بکھر گئی
اور ایک سایہ سا سرہانے آ کے تھم گیا
میں نے یہ کہا کہ اے مرے خدا
تو بڑا رحیم ہے
اس کا دل دو نیم ہے
اس کے رنگ اس کے حسن کو نکھار دے
اس کے دل کا بوجھ اتار دے
تو اسے سکون دے مجھے جنون دے
اس کے دکھ اس کے درد چھین لے
اس کے روگ مجھ کو دے
میں گناہ گار ہوں
رات اس کو خواب میں دیکھ کر
چار سال جیسے پھر اسی طرح گزر گئے
چار سال کس طرح گزر گئے
دل یہ سوچتا رہا
میں نے کچھ نہیں کہا
- کتاب : Naqsh-e-karachi (Pg. 120)
- Author : Shahid Dehlvi,Shams Zubairi
- مطبع : Adbi Digest (26 September 1960)
- اشاعت : 26 September 1960
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.