میں پچھتا رہا ہوں
مصیبت میں خود کو گرفتار کرکے
جوانی کو اپنی اک آزار کرکے
بنا کر تمہیں رازداں زندگی کا
ولی راز کا تم پہ اظہار کرکے
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
میں سمجھا تھا محسن ستم گار نکلے
وفادار سمجھا جفا کار نکلے
سمجھتا رہا تم کو گل سے بھی بہتر
مگر گل کے پردے میں تم خار نکلے
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
مری زندگی زندگی اب نہیں ہے
مسرت نہیں ہے خوشی اب نہیں ہے
لبوں سے مرے چھین لی مسکراہٹ
مقدر میں جیسے ہنسی اب نہیں ہے
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
امیدوں کا مرکز جہان تمنا
سکون نظر دل کی تسکین بےجا
فریب مسلسل دئے میں نے دل کو
خلاف توقع مگر تم کو پایا
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
مری زندگی کے گلستاں سے کھیلے
مری یاس سے میرے ارماں سے کھیلے
کھلونا سمجھ کر مرے دل کو توڑا
مری زیست کے ساز و ساماں سے کھیلے
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
تمناؤں کا خون تم نے بہایا
امیدوں کا تم نے جنازہ نکالا
نہ کی کوئی بھولے سے بھی اک عنایت
کیا پاس اک دن نہ میری وفا کا
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
سدا تم برتتے رہے ہو تغافل
جفاؤں کا اک دن نہ ٹوٹا تسلسل
فریب مسلسل میں کھاتا رہا ہوں
ہمیشہ مرے دل کو دیتے رہے جل
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
خوشی خاک میں تم نے ہائے ملا دی
ہمیشہ جفاؤں سے داد وفا دی
میں افضل فقط نام کا رہ گیا ہوں
یہاں تک مری تم نے ہستی ہٹا دی
میں پچھتا رہا ہوں تمہیں پیار کرکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.