میں تیرے ہجر کا صائم
حریم ساعت رخصت میں
دونوں نے
وضو آنکھوں کے زمزم سے کیا تھا
اور نماز عشق ادا کی تھی
صیام ہجر کی نیت سے
اک دوجے سے بچھڑے تھے
ترے حالات سے واقف نہیں لیکن
میں تیرے ہجر کا صائم
بڑی مدت سے صحن کعبہ تنہائی میں ہوں
اعتکاف عشق کی حالت میں احرام وفا باندھے
طواف یاد میں مشغول ہوں کب سے
یہ میری بندگی مقبول ہو جائے
اگر تو لوٹ آئے اور
مجھے بار دگر آنکھوں کے زمزم سے بھگو جائے
تری قربت کی عجوہ گر میسر ہو
تو پھر افطار صوم ہجر ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.