میں تو اک وجود خیال ہوں
میں تو اک وجود خیال ہوں
مجھے جس طرح سے بھی سوچ لو
میں یقیں بھی ہوں میں گماں بھی ہوں
میں یہاں بھی ہوں میں وہاں بھی ہوں
کبھی فکر میں کبھی ذکر میں
کبھی جوش میں کبھی ہوش میں
کبھی خود سے خود کی تلاش میں
کبھی میں نہیں کبھی جاں نہیں
کہ میں مبتلائے جنون ہوں
میں خودی میں خود کا سکون ہوں
یہی عشق ہے مرا کارواں
میں کدھر نہیں میں کہاں نہیں
مرا یار مجھ میں میں یار میں
میں ہوں بے خودی کے خمار میں
مرا یار مجھ میں ہے رقص زن
میں رواں رواں بھی رواں نہیں
مری راحتوں میں تو جلوہ گر
مری وحشتوں کا تو ہم سفر
مرا ہجر تو مرا وصل تو
مرے گھر کا ایک پتا ہے بس
جہاں تو نہیں میں وہاں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.