Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں تمہارے لیے کیا کر سکتا ہوں

ضیاء الحسن

میں تمہارے لیے کیا کر سکتا ہوں

ضیاء الحسن

MORE BYضیاء الحسن

    عبد الکریم

    میں جب تمہارے ماتھے پر پھیلے دکھوں

    محنتی ہاتھوں پر قسمت کی لکیروں

    بھوک اور بیماری سے کھیلتے تمہارے بچوں

    وقت سے پہلے بوڑھی ہو جانے والی تمہاری عورتوں

    قدم قدم پر سسکتی عزت نفس

    اور پھیلے ہوئے ہاتھوں کو دیکھتا ہوں

    تو میری رگوں میں لہو کے بجائے

    نفرت بہنے لگتی ہے

    میں تمہارے لیے کیا کر سکتا ہوں عبد الکریم

    تمہیں اپنی فصل خود کاشت کرنی ہے

    فصل پکنے سے پہلے

    اپنی درانتی تیز کروا لو

    تمہیں کاٹنی ہے

    اپنی بوئی ہوئی فصل

    ظلم آمادہ ہاتھ

    اور کلف لگی گردن

    ایسے وقتوں میں

    میں تمہارے لیے کچھ کر سکوں گا

    میں کروں گا مضبوط

    تمہارے ہاتھ اور دل

    بڑھاؤں گا تمہاری ہمت

    اور دکھاؤں گا تمہیں رستہ

    نئی زندگی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے