میں اسے روک نہ پایا
میں اسے روک نہ پایا
وہ مجھے چھوڑ گیا
جھڑتی سانسو کا اسے میں نے حوالہ بھی دیا
سرد ہوتی ہوئی نبضیں بھی اسے پکڑائیں
اس نے خاک ہوتے ہوئے خواہشیں میری دیکھیں
میرے خوابوں کا نگر لٹتے ہوئے بھی دیکھا
میری آنکھوں کے برستے ہوئے بادل دیکھے
میرے گالوں پہ چمکتے ہوئے اشکوں کے ستارے دیکھے
خشک ہوتے ہوئے ہونٹوں کو تڑپتا دیکھا
جلتی بجھتی ہوئی آہوں نے دہائی بھی دی
میں نے سو طرح سے چاہا کہ اسے روکوں
مگر
میں اسے روک نہ پایا
وہ مجھے چھوڑ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.