Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں واپس آؤں گا

شہرام سرمدی

میں واپس آؤں گا

شہرام سرمدی

MORE BYشہرام سرمدی

    غار حرائے شاعری میں

    بیٹھنے جاتا ہوں میں

    اور میں حصار ذات بھی کر کے رکھوں گا

    اس حصار ذات کے باہر

    کوئی بھی داشتہ شہرت کی

    شہر نو لگا بیٹھے نہ اپنا

    دیکھتے رہنا

    نہ کرنا انتظار اس کا

    کہ میں تازہ صحیفہ لانے والا ہوں

    کہ ہر تازہ صحیفہ

    ایک دن منسوخ ہونا ہے

    اسے وہ معنی و مفہوم کھونا ہے

    جو اصل مدعا ہے

    میں واپس آؤں گا

    اور میں 'کتاب ذات' اک ہم راہ لاؤں گا

    'کتاب ذات' کی ہر آیت

    انسانی مسائل کا بیاں ہوگی

    تلاش حل کے ماروں کی

    امیدوں کا زیاں ہوگی

    مسائل جاوداں ہیں

    ذات کا اصل بیاں ہیں

    اور فرار ان سے بلا ہے

    اور یہی رمز تلاش 'آں خدا' ہے

    اور تلاش 'آں خدا' آئینہ ہائے زندگی

    اور زندگی غار حرا ہے ذات انساں کی

    اسی غار حرا میں جب

    میسر ذات آئے گی

    میں واپس آؤں گا

    اور میں 'کتاب ذات' اک ہم راہ لاؤں گا

    کوئی بھی داشتہ شہرت کی

    شہر نو لگا بیٹھے نہ اپنا

    دیکھتے رہنا

    مأخذ :
    • کتاب : Na Mau'ud (Pg. 49)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے