Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں وہ پتھر

خورشید اکبر

میں وہ پتھر

خورشید اکبر

MORE BYخورشید اکبر

    اس سے رشتہ رہا عجب میرا

    آ گیا نام بے سبب میرا

    اس سے آگے کے مرحلے پہ مگر

    نارسائی کے سلسلے پہ مگر

    میں تو کچھ بول بھی نہیں سکتا

    راز یہ کھول بھی نہیں سکتا

    سلسلہ دور تک اداسی کا

    ایک منظر ہے نا سپاسی کا

    جھوٹ ہو وقت ہو کہ عشق مدام

    یاد ہو خواب ہو کہ ہجر دوام

    ان کے تو پاؤں بھی نہیں ہوتے

    اور وہ چل کر آئے میرے پاس

    بار احساں بھی مجھ پہ ڈال گئے

    لے اڑے چھین کر وہ ہوش و حواس

    جانے سب ہو گئے کہاں روپوش

    ہاں وہی جان آسماں بر دوش

    شور ہے خطۂ عداوت میں

    میں ہوں پھر حجرۂ ندامت میں

    کھو گیا شوق انتظار مرا

    چھن گیا مجھ سے میرا شہر نجات

    کس بیاباں میں اس نے ڈال دیا

    ہو گئی دور شاہراہ حیات

    یوں رخ اعتبار بھی ٹوٹا

    مذہب اختیار بھی چھوٹا

    عشق جب امتحان لیتا ہے

    شہر محبوب چھوٹ جاتا ہے

    میں وہ پتھر جو ٹوٹتا بھی نہیں

    صبر ایوب ٹوٹ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے