Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں زخموں کو پھر سے کریدوں

سلیم انصاری

میں زخموں کو پھر سے کریدوں

سلیم انصاری

MORE BYسلیم انصاری

    بہت دن سے

    وہ یاد آیا نہیں ہے

    بہت دن سے میں نے

    اداسی کو اپنے خیالوں کی

    ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں میں سجایا نہیں ہے

    بہت دن سے

    کمرے میں گہری گھنی تیرگی ہے

    مگر اب

    بدن کو نئے خواب آنے لگے ہیں

    کتابوں میں سوکھے ہوئے پھول پھر مسکرانے لگے ہیں

    مگر ان میں خوشبو نئی ہے

    مجھے یاد ہے

    تم نے جو پھول مجھ کو دئے تھے

    تمہاری ہی خوشبو تھی ان میں

    مجھے خود ہی حیرت ہے کیسے

    دریچے سے باہر کا منظر بدلنے لگا ہے

    پرندے درختوں میں پھر چہچہانے لگے ہیں

    ہوائیں نئے گیت گانے لگی ہیں

    پہاڑوں سے گرتے ہوئے آبشاروں میں پھر سے

    دھنک مسکرانے لگی ہے

    مجھے ایسے موسم میں

    یادوں کے البم کو چھونے سے بھی خوف آنے لگا ہے

    عجب کشمکش ہے

    مرے ذہن و دل میں

    میں اب پھر سے

    محسوس کرنے لگا ہوں

    کہ زخموں کو اپنے کریدوں

    عجب کیا

    کوئی روشنی کی کرن

    مجھ کو اندر کی شرمندگی سے بچا لے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے