میں سنتا ہوں سو زندہ ہوں
میں سونگھوں ہوں سو زندہ ہوں
اور لمس بھی زندہ ہے میرا
حیرانی اب تک باقی ہے
ہے میری بصیرت اب بھی جواں
اور چکھنے سے پرہیز کہاں
پر سوچنا مجھ کو دوبھر ہے
کہ سوچ کی راہیں مشکل ہیں
جو سوچتے ہیں کب جیتے ہیں
یا زہر کا پیالہ پیتے ہیں
یا صدمے سے مر جاتے ہیں
میں زندہ رہنا چاہتا ہوں
تو ریت میں دے کر سر اپنا
میں سنتا ہوں میں سونگھتا ہوں
اک لمس بصیرت باقی ہے
میں سنتا ہوں میں سونگھتا ہوں
میں زندہ ہوں میں زندہ ہوں
مجھ کو نہیں جینے کی پروا
میں زندہ رہنا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.