Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجبوری

امین حزیں

مجبوری

امین حزیں

MORE BYامین حزیں

    بچوں کا سال امی کہئے منائیں کیسے

    ہوتے نہیں ہیں کافی دیتی ہو تم جو پیسے

    دس پیسے کا غبارہ اب ہو گیا ہے پندرہ

    مہنگا ہوا ہے امی لو چاکلیٹ پیارا

    منی بھی رو رہی ہے کہتی ہے دو ملائی

    کلفی بھی مہنگی مہنگی مہنگی ہوئی مٹھائی

    تم نے ہی تو کہا تھا لے کر مری بلائیں

    بچوں کا سال امی کہئے منائیں کیسے

    آخر یہ کیا سبب ہے کہ سال کے شروع سے

    تم دے رہی ہو پیسے کیوں ہاتھ روکے روکے

    آنکھوں میں آنسو لا کر کہنے لگیں یہ امی

    مجبور ہو گئی ہوں اے میرے ننھے منے

    سرکار ہی نے اس کا اعلان کر دیا تھا

    انیس سو اناسی بچوں کا سال ہوگا

    لیکن بھلا ہو بچوں اس سال کے بجٹ کا

    جس نے ہمارے اوپر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا

    دل میں تو ہیں امنگیں لا دوں تمہیں کھلونے

    مجبور کر دیا ہے پر ملک کے بجٹ نے

    سوچا نہیں ہے شاید نیتاؤں نے ہمارے

    خوشیاں منائیں کیسے بچے یہ پیارے پیارے پیارے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-Ameen-E-Hazeen (Pg. 33)
    • Author : Ameen Hazin
    • مطبع : Sani Publication 390,Nana Peth,Pune-2 (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے