میجر اسحاق کی یاد میں
لو تم بھی گئے ہم نے تو سمجھا تھا کہ تم نے
باندھا تھا کوئی یاروں سے پیمان وفا اور
یہ عہد کہ تا عمر رواں ساتھ رہوگے
رستے میں بچھڑ جائیں گے جب اہل صفا اور
ہم سمجھے تھے صیاد کا ترکش ہوا خالی
باقی تھا مگر اس میں ابھی تیر قضا اور
ہر خار رہ دشت وطن کا ہے سوالی
کب دیکھیے آتا ہے کوئی آبلہ پا اور
آنے میں تأمل تھا اگر روز جزا کو
اچھا تھا ٹھہر جاتے اگر تم بھی ذرا اور
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 697)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.