Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مخزن

MORE BYنصیر پرواز

    سفر میرا مقدر تھا سفر میرا مقدر ہے

    اندھیروں کی جبیں پر میں نے چھوڑے نقش پا اپنے

    میں دریا ہوں

    جنم مجھ کو دیا ہے برف پوشی سرد راتوں نے

    لکھا ہے میرے صفحوں پر

    کہ جب میں قطرہ قطرہ جوڑ کر موج یقیں کا پیرہن پہنوں

    تو سب انجان سمتیں میری مٹھی میں سمٹ آئیں

    جو پربت باپ ہے میرا

    ترس جائے مجھے باہوں میں بھرنے کو

    یہ اونچا آسماں جھک کر کبھی میرے قدم چومے

    سفر میرا مقدر ہے

    سفر میرا ازل میرا ابد میرا یقیں بھی ہے

    مرے قدموں کا غم کرب زمیں بھی ہے

    سمندر راستہ میرا

    مسلسل مجھ کو چلنا ہے

    مسلسل برف کی صورت پگھلنا ہے

    اگر میں بیٹھ جاؤں راہ میں تھک کر

    تو یہ پیاسے اجالے مجھ کو پی جائیں

    اگر میں دشت بن جاتا

    اگر صحرا کی بانہوں میں بکھر جاتا

    سمندر کیسے کہلاتا

    ہوائیں سوچتیں مجھ کو

    اگر شعلے حرارت مجھ میں بھر دیتے

    میں دریا ہوں سفر میرا مقدر ہے

    مجھے رکنا نہیں ہے صرف چلنا ہے

    چلو اچھا ہوا تم نے مجھے آنسو بنا ڈالا

    کہ میں نے آج خود کو ایک آنسو کی طرح بہتے

    تمہاری ڈوبتی آنکھوں میں دیکھا ہے

    میں دریا ہوں

    یہی آنسو وراثت میں ملا مجھ کو

    مجھے لگتا ہے کچھ ایسا

    میں پربت سے نہیں شاید سمندر سے ہی نکلا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے