Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملاح

MORE BYمنظور حسین شور

    یہ گاتے زلزلے یہ ناچتے طوفان کے دھارے

    ہوا کی نیتوں سے بے خبر ملاح بے چارے

    وہ طوفانوں کے حل چلنے لگے سیال کھیتی میں

    وہ کشتی آ کے ڈوبی گوہریں قطروں کی ریتی میں

    وہ ٹوٹیں موج کی شفاف دیواریں سفینوں پر

    وہ پھر لہریں ابھر آئیں ارادوں کی جبینوں پر

    وہ ٹکرانے لگی آواز نیلے آسمانوں سے

    وہ خط رہ گزر پر جل اٹھیں شمعیں ترانوں سے

    ہوائیں تھم نہیں سکتیں تلاطم رک نہیں سکتے

    سفینے ہیں کہ طوفاں کے تھپیڑے کھائے جاتے ہیں

    مگر ملاح گیت اپنے برابر گئے جاتے ہیں

    ہیں کتنے غم کہ جن کی مے سرور انگیز ہوتی ہے

    ہیں کتنے گیت جن کی لو ہوا سے تیز ہوتی ہے

    کھنچا ہو جن کا خط رہ گزر طوفاں کے دھاروں پر

    بڑی مشکل سے ان کو نیند آتی ہے کناروں پر

    مأخذ :
    • کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 893)
    • Author : Dr. Abdul Wahid
    • مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے