منظر
آسماں آج اک بحر پر شور ہے
جس میں ہر سو رواں بادلوں کے جہاز
ان کے عرشے پہ کرنوں کے مستول ہیں
بادبانوں کی پہنے ہوئے فرغلیں
نیل میں گنبدوں کے جزیرے کئی
ایک بازی میں مصروف ہے ہر کوئی
وہ ابابیل کوئی نہاتی ہوئی
کوئی چیل غوطے میں جاتی ہوئی
کوئی طاقت نہیں اس میں زور آزما
کوئی بیڑا نہیں ہے کسی ملک کا
اس کی تہ میں کوئی آبدوزیں نہیں
کوئی راکٹ نہیں کوئی توپیں نہیں
یوں تو سارے عناصر ہیں یاں زور میں
امن کتنا ہے اس بحر پر شور میں
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 625)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.