Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر سے بچھڑنے کا کرب

منیر احمد فردوس

منظر سے بچھڑنے کا کرب

منیر احمد فردوس

MORE BYمنیر احمد فردوس

    ہم اپنے منظر سے بچھڑے

    آنکھوں میں اس کا عکس لئے بھٹک رہے ہیں

    کوئی نئی رت ہمیں پناہ دینے لگتی ہے

    تو اچانک۔۔۔

    بے دعا لمحوں کو کچھ نیا سوجھتا ہے

    اور سارا منظر بدل جاتا ہے

    جہاں پر اسرار آہٹیں

    ہمیں خوف کے جنگل میں چھوڑ آتی ہیں

    بے منظری روز ہم سے شکوہ کرتی ہے

    صبح جاگتے ہیں

    تو ہمارے چہروں پر شام ہونے لگتی ہے

    اجنبیت کی دھند ہمارا سایہ چھین چکی ہے

    ہماری اپنی ذات میں فاصلے اتنے گہرے ہو گئے

    کہ ہم خود اپنی ہی دسترس سے باہر ہو چکے

    ہم اس منظر میں نہیں دفنائے جا سکتے

    جس میں ہم نے جنم لیا تھا

    ہم ایک مدت سے

    آنکھوں کی گٹھڑی میں اپنے خواب باندھے

    وقت کی دہلیز پر کھڑے چیخ رہے ہیں

    لیکن ہماری آواز کسی اور منظر میں رہ گئی ہے

    بے صوت پکار پر آسمان اشک بار ہوتا ہے

    تو ہماری فصلوں میں بھوک چپکے سے گھس جاتی ہے

    دشت نے ہمارے شاداب جسموں سے پانی نچوڑ کر

    ان میں پیاس بھر دی ہے

    ادراک کی سرحدوں کے اس پار

    اپنے گمشدہ منظر کو ہم نے کبھی نہیں کھوجا

    ہمیں خبر ہے۔۔۔

    ہم سب نے مل کر اپنا منظر خود گنوایا ہے

    اور اب ہم۔۔۔

    اپنے قحط زدہ بدن میں چھپ کر بیٹھ گئے ہیں

    related content

    نظم

    منظر سے پس منظر تک

    کھڑکی پر مہتاب ٹکا تھا

    محمد احمد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے