Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقام سخت پر نگاہ

اقتدار جاوید

مقام سخت پر نگاہ

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    میں نے اپنی دکھ بھری وفات

    اپنی زندگی کی آخری طویل رات

    بھاری رات دیکھ لی

    میں ایک مشت بے ضرر

    خود اپنے خانداں کے مکر کو بھگت چکا

    برت چکا ہوں

    اپنے آخری کریم سانس کو

    نگل چکا

    سیہ دنوں کی دھول میں

    اٹھا چکا

    احاطۂ وجود سے

    اگے ہزار رنگ کے ہزار پھول میں

    نہیں تیاگنا نہیں

    وجود اپنا میں نے اس طرح

    میں اپنی راکھ اپنے ہاتھ سے نہیں اڑاؤں گا

    کھڑے رہیں گے لوگ

    یوںہی صف بہ صف

    کسی کے ہاتھ میں نہ آؤں گا

    کفن کو اوڑھ کر بڑھا ہوا ہوں میں

    کفن کو اوڑھ کر نہیں مروں گا میں

    کسی کے قطب منجمد میں

    اپنے آپ کو نہیں ہے گالنا مجھے

    جو اصل ست ہے اصل زر ہے

    بیچ میں کہیں چمکتی ریت کی طرح پڑا ہوا

    نہیں نکالنا مجھے

    میں کر کے مرتکز مقام سخت پر نگاہ

    اپنے ہاتھ پاؤں دیکھنے لگا

    دماغ کی رگیں

    ابھر کے کنپٹی کو سرخ کر گئیں

    میں اپنے کاندھے اپنا پیٹ

    اپنا درمیان

    اپنی دھوپ‌ چھاؤں دیکھنے لگا

    میں خود کو لحظہ لحظہ خود میں جوڑنے لگا

    میں سانس توڑتا ہوا زمیں کو چھوڑنے لگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے