مقتل
میرے سینے پہ سر رکھ کے روتی رہی
میری پلکوں سے پلکیں بھگوتی رہی
میں بھی روتا رہا
میرے سینے پہ سر رکھ کے سوتی رہی
میں بھی سوتا رہا
میری آنکھوں میں کچھ ڈھونڈھتی سی رہی
میں بھی دیکھا کیا
خامشی کے حجابوں میں ہلچل رہی
میں کھڑا پر سکوں بت تڑپتا رہا
وقت و حالات پھر درمیاں آ گئے
دور ہوتے گئے
پھر خدا حافظی
پھر جدا ہو گئے
پھر تصور کی دنیا
مسافت کی اڑچن
وہی وقت و حالات کی بندشیں
دو دھڑکتے دلوں آرزؤں کو
دنیا نے مقتل میں اپنے
کیا ہے تہ تیغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.