مر کے وہ زندوں میں شامل ہو گیا
مدتوں سے سارا گھر بے چین تھا
رات دن کی وہ اذیت
شام ہوتی تھی تو ڈر جاتے تھے ہم
ایسی چیخیں جو دلوں کو بھید دیں
ہر گھڑی پیشاب اور ناپاک جسم
گیلا بستر
رات کے پچھلے پہر میں
کپڑے پہنانا اس ایسے جسم کو
جو بیٹھ بھی سکتا نہ ہو
اور اس پر جرم کا احساس
اس رشتہ سے
جو ہم سب کا تھا اس جسم سے
آج جب خالی ہے وہ کونا تو سچ مچ لگ رہا ہے
مر کے وہ زندوں میں شامل ہو گیا
اور اس کی موت سے
ہم سب بھی شاید
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 107)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.